احمد سورتی۱۹۲۲ء میں علی گڑھ میں پیدا ہوئے جہاں ان کے والدمولانا محمد سورتی نو تشکیل شدہ جامعہ مِلّیہ اسلامیہ میں عربی زبان و ادب کے موقر استاد تھے۔۱۹۴۸ء میں آپ کا تقررعلی گڑھ میں کیمسٹری کے استاد کی حیثیت سے ہوا۔ ۱۹۵۱ء میں یو نیورسٹی میں جنرل ایجوکیشن کے نام سے ایک ایسے شعبے کاقیام عمل میں آیاجسے مخزن العلوم کی حیثیت حاصل ہو اور جسے سائنس ، ادب ، فلسفہ اور عمرانیات کے ارتکاز کے طور پر دیکھا جائے۔ سورتی صاحب نہ صرف یہ کہ ابتدأ سے ہی اس شعبہ سے وابستہ رہے بلکہ ۱۹۸۲ء میں اپنی سبکدوشی تک پوری جانفشانی کے ساتھ مخزن العلوم کے اس انقلابی تصور کو فروغ دیتے رہے۔ اس میں شبہ نہیں کہ تخصیص کے اس عہدِنا آگاہ میں جملہ علوم سے آگہی کے اس نسخے نے باشعور طلبأ اور اساتذہ کی ایک کہکشاں تشکیل دینے میں ایک اہم رول ادا کیا۔گذشتہ نصف صدی کے فارغینِ علی گڑھ کے لئے یونیورسٹی کے ساتھ ساتھ بزمِ یونیورسٹی کے میر اورشیخ الکل کی صحبتوں کو بھلانا بھی ممکن نہ ہوگا۔ ان کے عہد میں جنرل ایجوکیشن سنٹر یونیورسٹی کے اندر ایک یونیورسٹی کا سماں پیش کرتاتھا۔
آج بھی اصحابِ علم و فن ان سے اکتسابِ فیض کو اپنے علم کی سند جانتے ہیں۔
Reviews